مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سردار خان نے ان خیالات کا اظہار 36ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کی سائڈ لائن پر بانی انقلاب امام خمینی (رح) کے مزار پر ایک ایرانی خبری ادارے کو انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام ابھی اتحاد کی اس مطلوبہ حد تک نہیں پہنچا ہے جس کی اسلام نے تاکید کی ہے اور قرآن اور اہل بیت ﴿ع﴾ کی تعلیمات میں جس پر زور دیا گیا ہے۔
مفتی سردار خان نے کہا کہ ممتاز اسلامی شخصیات، سنی اور شیعہ دونوں کے اکابرین کی سفارشات بھی مسلمانوں کے مابین اتحاد اور ہم آہنگی کو قائم رکھنے پر زور دیتی ہیں۔انہوں نے سائنسی اور اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بعض اسلامی ملکوں کی ناکامی کی وجہ ان ملکوں کا تعلیماتِ قرآن اور سنت نبوی سے دوری کو قرار دیا۔ پاکستانی وزیر نے کہا کہ آج مسلمان معاشی طور پر ڈالر اور یورو میں لین دین کرنے پر مجبور ہیں لہذا اپنی اقتصادی صلاحیتوں کو بہت زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جس میں ایک متحدہ اسلامی بینک کا قیام بھی شامل ہے جو اپنے مغربی ورژن کا مقابلہ کرسکے۔
یاد رہے کہ 36 ویں عالمی وحدت اسلامی اتحاد کانفرنس کا آغاز بدھ کو تہران کے سربراہی اجلاس ہال میں ایرانی صدر کی تقریر سے ہوا۔ رواں سال کانفرنس کے غیر ورچوئل حصہ میں 60 ممالک کے 200 مفکرین اور 100 ملکی سیاسی اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی جبکہ 9 اکتوبر سے شروع ہونے والے ویبنار ﴿ورچوئل﴾ حصے میں 144 تقاریر پر مشتمل 12 ویبنار سیشنز ہوئے۔ یہ تقاریر وحدت اسلامی کانفرنس کی آفیشل ویب سائٹ سے انگریزی، عربی اور فارسی زبان میں براہ راست نشر کی گئیں۔
عالم اسلام متحد ہو تو دنیا کی سائنسی اور اقتصادی سپر طاقت بن سکتا ہے، پاکستانی وزیر مذہبی امور
پاکستان کے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اگر عالم اسلام متحد ہو جائے تو دنیا کی اقتصادی اور سائنسی سپر پاور بن جائے گا۔
News ID 1912672
آپ کا تبصرہ